﷽
علـــــــوم ایڈوکیئر ریــــــڈ | لـیــــــڈ | سکسیــــــــڈ
زیرِ اشراف: شیرشاهبادي فاؤنڈیشن
هَوا محل، شریف گنج، کٹیهار، بهار 854103
9373366337 ' | www.uloom.in | * info@uloom.in
غرض: اسلامی تعلیم و تربیت کے ساتھ ایک انگریزی میڈیم اسکول کا قیام
حامداً و مصلياً أما بعد!
زندگی کے مقصد تک پہنچنے کے لیے تعلیم ہی واحد راستہ ہے۔ معاشرے کی اصلاح اور ترقی کے لیے تعلیم بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ کوٹھاری کمیشن (1964) میں کہا گیا تھا: ” سائنس اور ٹیکنالوجی کے اس دور میں تعلیم ہی وہ واحد شئے ہے جو انسان کا اقبال، فلاح و کامرانی، اور اس کی حفاظت کو یقینی بنا سکتی ہے۔“
سن 2001 سے 2011 کے درمیان ہندوستان میں نمایاں طور پر تعلیم میں ترقی ہوئی ہے جو ہنوز جاری ہے۔ لیکن ملک کے دیہی علاقے اب بھی تعلیم میں شہری علاقوں سے کافی حد تک پیچھے ہے۔ گو کہ کٹیہار شہر ضلع کا دفتری شہر ہے۔ لیکن اس کے ارد گرد بسنے والی تقریباً تمام آبادی دیہی ہے اور ہر سال سیلاب اور قدرتی آفات سے پریشان رہتی ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ یہ آبادی تعلیم کے میدان کافی پیچھے ہے۔
مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہم سبھی یہ جانتے ہیں کہ اللہ تعالی نے ہمیں اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے۔ اور یہی انسانی تخلیق کا مقصد ہے۔ اس لیے اللہ اور اس کے آخری پیغمبر محمد ﷺ کے ہر فرمان کی اطاعت ہم میں سے ہر ایک کے لیے فرض اور ضروری ہے۔ لیکن ہماری نئی نسلیں جو دور حاضر کے نام نہاد جدید اسکولوں میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں جہاں کی تعلیم انھیں اسلام اور اس کے اعلی اقدار کے متعلق غلط فہمیوں کو بڑھاوا دے رہی ہے۔
اس لیے، ہم نے ایک ایسے نظام کی سخت ضرورت کو محسوس کیا جس میں ہمارے نونہالان جدید تعلیم کے ساتھ اسلامی اقدار کو بھی سیکھ سکیں۔ جو نظام طالب علم کو اس کے پیدا کرنے والے رب کے تئیں اس کی ساری ذمہ داریوں کو سمجھنے میں مدد کر سکے۔ اسی طرح اپنے والدین و اقارب اور معاشرے کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کو سمجھ سکے۔ اس عظیم مقصد کے لیے ہم نے شیرشاہبادی فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی۔ جو طلبا کو ایسا نظام دے سکے جس کی مدد سے طلباء اپنے آپ کو اسلامی سانچے میں ڈھال کر ترقی کی راہ پر چل سکیں۔
مشن
علوم ایڈیوکیئر طلباء کو اس انداز سے ڈھالتا ہے کہ وہ تیزی سے بدلتے معاشرے کو سمجھ سکے، اور اس کی ترقی اور اصلاح میں شامل ہو کر کامیاب انسان بن سکے۔ ہم اپنے طلبا کو یقینی طور پر اعلی اور بہترین تعلیمی انتظام فراہم کرتے ہیں، جہاں طالب علم اپنے رب سے اپنےتعلق اور اس تعلق کے تئیں اس کی ذمہ داریوں کو سمجھ سکے، اور اپنے رشتہ داروں اور پڑوسیوں کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کو سمجھ سکے اور نبھا سکے۔ اس مقصد کی حصول یابی کے لیے علوم ایڈیوکیئر نے ایک عمدہ نظام تیار کیا ہے جس کے تحت ایک طالب علم دور جدید کے علوم و فنون کو سیکھتے ہوئے اپنے دین کے مبادی اور اصول کو بھی سیکھ لے گا۔
ہم طالب علم کو علم سے آراستہ کرنے کے لیےجہاں اصولی تعلیم دیتے ہیں، وہیں مختلف قسم کے تجربات کے ذریعے تعلیم کو عام فہم اور آسان کرتے ہیں۔اور پھر انھیں اپنے سیکھے ہوئے علم اور مختلف صلاحیتوں کے اظہار کے مختلف مواقع فراہم کرتے ہیں۔ اسی طرح ہم ان تمام اقدار اور خیالات کی ترویج کے لئے کوشاں ہیں جن سے طالب علم وطن کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کو سمجھ سکے اور انھیں بہ خوبی نبھا سکے۔
ہمارا نظام الاوقات اور مختلف پروگرام جس انداز سے مرتب ہے اس سے طلبہ میں وقت کی اہمیت اور اس کی حفاظت کے تئیں شعور بیدار ہوگا۔ اور وہ خود بھی منظم ہوں گے۔
ہم اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ طلبہ کے قیام و طعام کا بہترین نظم و نسق ہو۔ اور الحمد للہ ادارہ کا ماحول بہت پرفضا ہے۔ جہاں طلبہ کو کھیلنے کودنے اور تفریح کرنے کا موقع مل سکے گا، جو کہ حصول علم کے بہت ضروری ہے۔
شعبہ جات
شیرشاہبادی فاؤنڈیشن کی ماتحتی میں فی الحال مختلف شعبے چل رہے ہیں جو ذیل میں مختصراً مندرج ہیں:
1. علوم ایڈوکیئر (معهد العلوم) انگلش میڈیم اسکول:
یہاں طلبہ و طالبات کو CBSE نصاب کے تحت مکمل انگلش میڈیم میں تعلیم دی جاتی ہے۔جہاں بہت ہی لائق و فائق اساتذہ کی نگرانی میں تعلیم جاتی ہے۔ اور انگریزی بول چال کا 100 فی صد اہتمام ہے۔ اس کی مزید تفصیل آگے موجود ہے۔
2. مکتب علاء الدین:
یہ ایک ذیلی شعبہ ہے۔ جس میں عقیدہ، فقہ ، اور شرعی علوم کے ساتھ اردو و عربی زبان کی تعلیم کا بہترین انتظام ہے۔ مذکورہ مواد کے لیے یومیہ تین گھنٹیاں مختص ہیں، جن میں ان مواد کو تقسیم کیا گیا ہے۔ علوم ایڈوکیئر میں پڑھنے والے ہر طالب کے لیے مکتب کی تعلیم بالکل مفت ہے۔ لیکن مقامی طلبہ جو صرف مکتب میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں، ان کے لیے ماہانہ 400 روپے فیس لی جائے گی۔
3. حلقة النور لتحفيظ القرآن:
یہ ایک مستقل شعبہ ہے۔ جس میں بہت محدود اور چنندہ طلبہ کو بہترین حافظ و قاری کی نگرانی میں قرآن کریم حفظ کرایا جاتا ہے۔ انھیں بھی یومیہ مکتب پڑھنا ضروری ہے۔ علاوہ ازیں انھیں ہفتہ واری انگریزی ، اور حساب کی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔
نصابِ تعلیم
علوم ایڈیوکیئر میں نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (NCERT)کی طرف سے مطبوع کتابوں کو منتخب کیا گیا ہے۔ چوں کہ ہاسٹل میں مقیم طلبا کے لیے عربی اور اسلامی علوم کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ اور عربی و اسلامی تعلیمات کے لیے صبح کے وقت ایک الگ سیشن متعین ہے۔ جس کا نام مکتب ہے۔ علوم ایڈوکیئر کے طلبا کے لیے مکتب کی تعلیم کلی طور پر مفت ہے۔ علوم ایڈوکیئر اور مکتب کے نصاب کے لیے گھنٹیوں کی تقسیم مندرجۂ ذیل خاکہ کے مطابق ہے:
مادہ |
وقت |
تفصیلات |
|
اسلامیات (صرف ہاسٹل کے طلبا کے لیے) |
مکتب |
حفظ قرآن: فجر اور مغرب کے
بعد 30 منٹ۔ دعائیں: صبح 10 منٹ، شام 10 منٹ قرآن: 4گھنٹیاں ہفتہ
واری حدیث: 2 گھنٹیاں ہفتہ
واری عربی: 4 گھنٹیاں ہفتہ
واری اردو: 2 گھنٹیاں ہفتہ
واری عقیدہ: 2 گھنٹیاں ہفتہ
واری فقہ: 2 گھنٹیاں ہفتہ
واری سیرت: 2 گھنٹیاں ہفتہ واری |
طلبا کو اسلامی
تعلیم و تربیت سے آراستہ کرنے کے لیے علوم ایڈوکیئر میں مکتب علاءالدین کے نام سے مکتب
کا ایک مستقل نظام ہے۔ مکتب کا وقت
اسکول کے وقت سے جدا ہے۔ جہاں ہفتہ واری 18 گھنٹیاں ہیں۔ چوں کہ یہ ایک مستقل
شعبہ ہے، اس لیے اس کے طلبا کی درجہ بندی ان کا اہلیتی امتحان لے کر ہی کی جاتی
ہے۔ اور مکتب کی درجہ بندی اسکول کی درجہ بندی سے مختلف ہے۔ حفظ کے لیے پہلے
ناظرہ کی مشق ہوتی ہے۔اس کے بعد حسب استطاعت حفظ کرایا جاتا
ہے۔ |
زبان |
عربی |
مکتب میں یومیہ1
گھنٹی |
قاعدة
منہاج العربیة سے شروع کرکے
مختلف کتابوں کے سہارے الفاظ معانی کے ساتھ ساتھ جملوں کی مشق اور ترجمہ کی مشق۔
اس کے ساتھ ساتھ ابتدائی نحو صرف کے قواعد۔ عربی تعلیم چوں کہ مکتب کے ماتحت ہے،
اس لیے عربی کے لیے مکتب میں نامزد ہونا
ضروری ہوگا۔ |
اردو |
ہفتے میں 2 گھنٹیاں |
40 منٹ کی گھنٹی
ہفتے میں 2 دن۔ گرامر کے بنیادی اسباق کو کورس میں ہی ضم کیا ہوا ہے، اس لیے
گرامر کی الگ گھنٹی نہیں ہے۔ |
|
انگریزی |
یومیہ1 گھنٹی |
40 منٹ کی گھنٹی
ہفتے میں 4 دن۔ گرامر کے بنیادی اسباق کو کورس میں ہی ضم کیا ہوا ہے، اس لیے
گرامر کی الگ گھنٹی نہیں ہے۔ |
|
ہندی |
ہفتے میں 2 گھنٹیاں |
40 منٹ کی گھنٹی
ہفتے میں 2 دن۔ گرامر کے بنیادی اسباق کو کورس میں ہی ضم کیا ہوا ہے، اس لیے
گرامر کی الگ گھنٹی نہیں ہے۔ |
|
سائنس |
سائنس |
یومیہ1 گھنٹی |
تھیوری اور سبق کے
لیے ہفتے میں 4 گھنٹیاں، اور پریکٹیکل کے لیے لیب یا اسمارٹ کلاس میں ہفتہ واری ایک گھنٹی ،
جہاں مختلف ٹولز ،انٹرنیٹ اور اسکرین
کے ذریعے مواد کی فہمائش۔ |
ریاضیات |
یومیہ1 گھنٹی |
||
کمپیوٹر |
یومیہ1 گھنٹی |
تھیوری کے لیے دو گھنٹیاں
اور پریکٹیکل کے لئے دو گھنٹیاں |
|
سوشل اسٹڈیز |
جغرافیہ |
ہفتہ واری 2 گھنٹی |
تھیوری اور سبق کے
لیے ہفتے میں 4 گھنٹیاں، اور اسمارٹ کلاس کے لیے ہفتہ واری ایک گھنٹی ، جہاں
مختلف ٹولز، انٹرنیٹ اور اسکرین کے
ذریعے مواد کی فہمائش۔ |
تاریخ و
شہریت |
ہفتہ واری 2 گھنٹی |
||
عام معلومات |
چھٹی کے دن ایک
گھنٹہ |
عام معلومات کی
کلاس اسمارٹ کلاس میں ۔ |
|
ثقافت |
ہفتے میں ایک دن |
تقریر، قرأت، نظم
خوانی، مباحثہ وغیرہ ہفتے میں ایک دن طلبا میں باریاں تقسیم کی جاتی ہیں۔ اور ہر 15 دنوں میں ایک طالب کو ایک بار ان
پروگراموں میں حصہ لینا ہوتا ہے۔ |
یومیہ لائحۂ عمل
طلبہ کی کامیابی اس بات منحصر ہے کہ انھیں وقت کا درست اور
مکمل استعمال کا عادی بنایا جائے۔ ذیل میں طلبہ کا یومیہ لائحۂ عمل ہے۔ جس میں
کوشش یہ کی گئی ہے طلبہ کے نشاط کا خیال رکھتے ہوئے پورے دن کا بھر پور فائدہ
اٹھایا جاسکے۔ درج ذیل خاکے میں الگ الگ موسموں کے حساب سے تبدیلیاں ناگزیر ہیں۔
کھانے کا جدول:
یہ ایک ثابت شدہ حقیقت ہے کہ 'صحت مند دماغ صحت مند جسم میں ہوتا ہے' اس لیے
ادارہ نے طلبہ کے خور و نوش کو حتی
الامکان بہترین بنانے کی کوشش کی ہے۔ اور اس کے لیے ایک ہفتہ واری جدول مرتب کیا
ہے جو کہ حسب ذیل ہے:
ایام کھانا |
جمعہ |
سنیچر |
اتوار |
سوموار |
منگل |
بدھ |
جمعرات |
چائے ناشتہ (فجر کے بعد) |
چائے بسکٹ |
گھوگنی موڑھی |
دال موٹ موڑھی |
چائے بسکٹ |
گھوگنی موڑھی |
دال موٹ موڑھی |
گھوگنی موڑھی |
ظہرانہ (9:15 صبح) |
چاول گوشت+سبزی |
چاول سبزی+دال |
چاول انڈا+آلو |
چاول بھرتا+دال |
چاول مکس سبزی |
چاول مچھلی+دال |
چاول سبزی+دال |
ناشتہ (عصر بعد) |
کریم بن |
کیک |
لمبو |
کریم بن |
جیلی بریڈ |
لمبو |
کریم بن |
عشائیہ (عشا سے قبل) |
چاول سبزی |
چاول سبزی |
چاول سبزی |
چاول سبزی |
چاول سبزی |
چاول انڈا |
چاول سبزی |
گوشت: پولٹری مرغی ، مچھلی: روہو، کتلا، تیلاپیا،سلورکپ وغیرہ، انڈا: پولٹری کا انڈا سبزی: آلو، گوبھی، بینگن، پرول، کدو،مولی وغیرہ (موسم کے اعتبار سے بازار
میں مہیا سبزیاں ہی دی جائیں گی) |
طلباء کے لیے لوازمات:
طالب علم کو داخلے کے بعد اس کی ضروریات کا ہر سامان مہیا کرانا سرپرست کی ذمہ
داری ہے۔ ذیل میں ضروری سامان کی ایک فہرست ہے، ہر طالب کے لیے ان سامانوں کا ہونا
ضروری ہے۔ لہذا سرپرست حضرات اسے ذہن نشین فرمالیں:
# |
لوازمات |
تعداد |
|
# |
لوازمات |
تعداد |
1 |
یونیفارم |
2 |
|
2 |
جوتا |
1 جوڑا |
3 |
بستر |
1 |
|
4 |
چپل |
1 جوڑا |
5 |
چادر |
1 |
|
6 |
کپڑا |
2 جوڑے |
7 |
لنگی |
2 |
|
8 |
صندوق |
1 |
9 |
تولیہ |
1 |
|
10 |
بالٹی |
1 |
11 |
کنگھی |
1 |
|
12 |
مگ |
1 |
13 |
آئینہ |
1 |
|
14 |
پلیٹ |
1 |
15 |
ناخون تراش |
1 |
|
16 |
گلاس |
1 |
سالانہ تقویم (کیلینڈر) 25-2024
# |
پروگرام |
تاریخ |
مدت |
1 |
رجسٹریشن |
نومبر 2023 سے |
|
2 |
داخلہ |
13 اپریل سے |
|
3 |
تعلیمی سال کا آغاز |
15 اپریل سے |
عید کے 5 دن بعد |
4 |
FA1 |
10جون سے 15 جون |
|
5 |
تعطیل عید الاضحی |
16 جون سے 25 جون |
10 دن |
6 |
یوم آزادی |
15 اگست |
|
7 |
SA1 |
26 اگست سے 30 اگست |
|
8 |
نتائج |
1 ستمبر |
|
9 |
FA2 |
16 نومبر سے 20 نومبر |
|
10 |
تعطیل موسم سرما |
25 دسمبر2024 سے 5 جنوری 2025 تک |
10 دن |
11 |
یوم جمہوریہ |
26 جنوری 2025 |
|
12 |
کلچرل ویک |
26 ، 27 و 28جنوری 2025 |
3دن |
13 |
SA2 |
15 مارچ سے 22 مارچ 2025 |
|
14 |
سالانہ پروگرام و نتائج |
23 مارچ 2025 |
|
15 |
سالانہ تعطیل |
23 مارچ2025 سے 5
اپریل2025 |
13 دن |
نوٹ: حالات اور موسم کے اعتبار سے تعطیلات میں حذف و اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ نیز
تاریخوں میں بھی رد وبدل کی جاسکتی ہے۔ سرپرست حضرات کو ایسی کسی بھی تبدیلی کی
اطلاع میسیج یا ای میل کے ذریعے بھیجی جائے گی۔
٭٭٭
منتظمین و منتسبین
منتظمہ کمیٹی |
||
ممبران |
|
عہدے |
1.
مسعود ظفر شیرشاہبادی |
:
|
مدیر اعلی |
2.
ڈاکٹر میزان الرحمن ندوی |
:
|
صدر |
3.
قاری مصطفی عبد القادر |
:
|
سکریٹری |
4.
ام حبیبہ |
:
|
خازن |
5.
نصیرالدین سراجی |
:
|
ناظم امور تعلیمات |
6.
سعود علاء الدین |
:
|
نائب سکریٹری |
7.
شاہد اختر |
:
|
نائب خازن |
8.
ساجد اختر |
:
|
میڈیا مینیجر |
9.
صدام حسین |
:
|
چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ |
دیگر
ممبران |
|
1.
شیخ مستقیم مدنی |
دھنوجا، نیپال |
2.
مطیع الرحمن شیرشاہبادی |
ٹاپو، ارریہ، بہار |
3.
اظہر الدین (حاجی صاحب) |
کٹیہار، بہار |
4.
عبد الرزاق |
لہان، نیپال |
5.
اسرائیل محمدی |
کٹیہار، بہار |
6.
صادق جمیل تیمی |
کٹیہار، بہار |
اسکول اسٹاف |
||
اسٹاف |
|
عہدے |
1.
مسعود ظفر شیرشاہبادی |
:
|
پرنسپل |
2.
م.
رحمن |
:
|
نائب پرنسپل |
3.
ام حبیبہ |
:
|
اسسٹنٹ ٹیچر |
4.
عاشق عالم منڈل |
:
|
اسسٹنٹ ٹیچر |
5.
محبوب عالم |
:
|
اسسٹنٹ ٹیچر |
6.
سفیان احمد |
:
|
اسسٹنٹ ٹیچر |
7.
شکیل احمد |
:
|
اسسٹنٹ ٹیچر |
مشاورتی کمیٹی |
|
1.
شیخ مستقیم مدنی (دھنوجا،
نیپال) 2.
پروفیسر عبد اللطیف حیدری (تتواری، کٹیہار) 3.
ڈاکٹر توقیر عالم
(نیشنل سکریٹری، کانگریس) 4.
پروفیسر مجیب الرحمن (جواہر لال
یونیورسٹی، دہلی) 5.
شیخ سعید الرحمن مدنی (ڈائریکٹر الحکمۃ نیشنل اسکول، مغربی
بنگال) 6.
شیخ مشتاق احمد ندوی (سکریٹری ضلعی جمعیت اہل حدیث،
کٹیہار) 7.
محمد عمید الزماں (گلوبل ٹائلس، کٹیہار) |
8.
شیخ رضوان سلفی (ڈائریکٹر مولانا
ابوالکلام آزاد نیشنل اسکول، پورنیہ) 9.
شیخ امین الدین فیضی (مدیر الفلاح ایجوکیشنل سینٹر،
سوناکول، ہریشچندرپور) 10. شیخ نسیم اختر ندوی (ڈائریکٹر وژڈم پبلک
اسکول، کٹیہار) 11. شیخ منظور ثاقب تیمی (ڈائریکٹر الفلاح
اکیڈمی، نیماں، کٹیہار) 12. شیخ عبد المتین تیمی (اپنا پریس، کٹیہار) 13. محمد حبیب اختر (ڈائریکٹر دی نالج اسکول،جگناتھ
پور، مالدہ) 14. ریاض الکریم (ڈائریکٹر اقرا اسلامک اسکول،
لابھا، کٹیہار) |
قوانین و ہدایات |
1. علوم ایڈیوکیئر کے قوانین اور ہدایات (جو بہ وقت ضرورت
بدلے جا سکتے ہیں) پر سرپرست و طلبا کا
عمل کرنا ضروری ہے۔ 2. والدین و سرپرست کے لیے فرض نمازوں کی پابندی ضروری ہے۔ 3. ہر سرپرست میٹنگ میں طالب علم کی طرف سے والدین، سرپرست
یا کسی بھی ذمہ دار کو حاضر ہونا ہو گا۔ 4. سرپرست حضرات
اسکول کیلنڈر پر دھیان رکھیں
تاکہ ادارے کے مختلف پروگراموں سے آگاہ رہیں۔ 5. سرپرست/والدین حضرات اپنے بچوں سے صرف جمعہ کے دن صبح 7:00
بجے 11:30 کے درمیان اور دوپہر 3:30 سے 5:00
بجے کے درمیان اور جمعرات کو دوپہر 3:30 سے 5:00 بجے کے
درمیان ہی ملاقات کر سکتے ہیں۔ 6. طلبا کو
سرپرست/والدین یا ان کے ذریعے توثیق شدہ کسی فرد کے علاوہ کسی کے ساتھ
نہیں بھیجا جائے گا۔ 7. ایک ماہ میں صرف ایک چھٹی ماہ کے آخری جمعرات اور جمعہ کو
لی جا سکتی ہے۔ 8. طالب علم کی ماہانہ فیس اس ماہ کے پہلے دس دن کے اندر ادا
کرنا ضروری ہو گا۔ تاخیر کی صورت میں اس ماہ کی فیس میں جرمانے کے طور پر 50
روپئے کی اضافی رقم بھی شامل ہو جائے گی۔ 9. تمام بقایا جات امتحانات سے قبل ادا کرنا لازمی ہے۔
ادائیگی نہ ہونے کی صورت میں طالب علم کو امتحان کے لیے ایڈمِٹ کارڈ نہیں مل پائے
گا۔ 10. داخلہ فیس واپس نہیں کیا
جائے گا۔ 11. ہر تعطیل کے بعد طالب علم کو طے شدہ وقت پر اسکول حاضر
ہونا ہو گا۔ تاخیر کی صورت میں یومیہ 50 روپیہ جرمانہ وصول کیا جائے گا۔ 12. ہر طالب علم کو سالانہ امتحان کی اہلیت کے لیے 75 فی صد کلاس حاضری ضروری ہے۔ 13. طالب علم کی بد اخلاقی، بد تمیزی یا کردار کی خرابی کی وجہ سے علوم ایڈیوکیئر کے ذمہ داران اسے اسکول سے نکال سکتے ہیں۔ 14. ہر طالب علم کو اپنے سامان کی حفاظت خود بھی کرنی ہوگی۔ 15. طلباء اپنے ساتھ ہاسٹل یا کلاس میں قیمتی گھڑی، موبائل،
سونے کے زیور، کیمرا، ریڈیو، آڈیو پلیئر، چاقو، بلیڈ، اور پیسہ نہیں رکھ سکتے
ہیں۔ اور مذکورہ اشیاء پائے جانے پر ضبط کر لیے جائیں گے۔ اور طالب کے پاس سے
غائب ہوجانے کی صورت میں ادارہ اس سلسلے میں جواب دہ نہیں ہوگا۔ 16. ہاسٹل /اسکول میں
طالب علم کو موبائل فون رکھنے کی قطعی اجازت نہیں ہو گی۔ 17. سرپرست/والدین اپنے بچوں کی استثنائی غذائی عادت داخلہ
فارم میں ضرور لکھیں۔ 18. کسی بھی تعطیل کے بعد اگر طالب علم 7 دنوں کے بعد بھی بغیر کسی اطلاع کے اسکول نہیں پہنچتا ہے تو اس کا داخلہ منسوخ سمجھا جائے گا۔ اور ان
کو تجدید داخلہ کی نصف فیس جمع کرنے کے بعد دوبارہ داخل کیا جائے گا۔ 19. اسکول چھوڑ کر جانے والے طلباء کودو ہفتوں کے اندر اپنا سامان لے جانا ہو
گا۔ مذکورہ مدت کے بعد سامان کے متعلق ادارہ کسی بھی صورت جواب دہ نہیں ہو گا۔ 20. علوم ایڈیوکیئر کے کسی بھی سامان کو نقصان پہنچانے والے
طالب علم سے اس سامان کا مکمل خرچ لیا جائے گا۔ 21. کسی بھی وبائی مرض میں مبتلا طالب علم کو اسکول میں دوبارہ اس وقت تک اسکول آنے کی
اجازت نہیں ہو گی جب تک ڈاکٹر کی طرف سے
صحت کی تحریری سند نہ مل جائے۔ 22. سرپرست/والدین سے گذارش ہے کہ اپنے بچوں کو دینے کے
لیے ہاسٹل/اسکول میں کسی قسم کا کھانا
نہ لائیں۔ |